السلام علیکم ،
بچے اس زمین پر پھولوں کی مانند ہیں۔ان کے دم سے ہی رونق ہے، اور انہی کے دم سے خوبصورتی ہے۔ جس گھر میں بچے نہ ہوں وہ گھر بے رونق اور اداسی کا شکار نظر اتا ہے۔شادی کے بعد انسان کی پہلی خواہش اس کے بچوں کی موجودگی ہے۔سارا دن بچوں کے چھوٹے چھوٹے کاموں میں مصروف رہ کر گذر جاتا ہے۔
بچوں کی معصوم شرارتوں کو دیکھ کر انجوائے کرنے کا جو مزہ ہے وہ بڑوں کے ساتھ سنجیدہ گفتگو کرکے نہیں ملتا۔ماں باپ کو کبھی بچوں کو پڑھانا ہے،تو کبھی کھلانا ہے۔کبھی ان کی صحت کے لیے فکر میں غلطہ رہتے ہیں تو کبھی ان کی تعلیم و تربیت کے لیے پریشان اور کوشاں رہتے ہیں ۔
ار ایس بچوں کی معصوم شرارتیں ان کی بے ساختگی کا اظہار کرتی ہیں۔ کبھی ایسے گیٹ اپ میں گھومتے ہیں بچے کہ جو ان کی پسند کا ہو اس میں بچوں کی ادائیں نرالی ہوتی ہیں۔
میری سب سے چھوٹی بیٹی ہمارے سب کی انکھوں کا تارا ہے۔ اس کی ہر حرکت اور ہر ادا پہ ہم سب کی نظریں ہوتی ہیں۔ جہاں کوئی نئی شرارت اس کے ذہن سے نکل کے اس کے سامنے اتی ہے، وہ ہم سب کو مسکرانے پر مجبور کر دیتی ہے۔
وہ یہ حرکتیں کر کے اپنے اپ کو کمانڈو محسوس کر رہی تھی۔ کیونکہ اس نے کافی دن کے بعد اپنی پسند کا سوٹ پہنا تھا اور خود بخود پیاری پیاری حرکتیں کر کے دکھا رہی تھی۔
حالانکہ وہ گھر میں سب سے چھوٹی ہے ۔مگر یہ ضروری نہیں ہے کہ چھوٹے بچوں سے گھر میں کوئی کام نہ کروایا جائے۔
کیونکہ گھر میں سب سے زیادہ توجہ اس کو دی جاتی ہے لہذا اس کا کانفیڈنس اوور ہے۔
اب میں کچھ ساتھیوں کو اس مقابلے میں شرکت دوں ی۔